صیہونی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع ہونے چاہئیں: صدر ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج حق و باطل کی جنگ ہے، آج تاریخی دن ہے ، آح مسجد الاقصی کے دفاع کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کروڑوں لوگ مظلوم فلسطینیوں کے لئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ مظلوم فلسطینی مسلمانوں کے حلقوم سے بلند ہونے والی آواز کا جواب دینا چاہئیے۔
صدر مملکت نے کہا کہ غزہ ایک جیل میں تبدیل ہو چکا ہے اور امریکہ اسرائیل کا بھر پور ساتھ دے رہا ہے اور اسرائیل مہلک ہتھیاروں سے حملے کر رہا ہے۔ اور آدھے سے زیادہ غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔
ایران کے صدر نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع ہونے چاہئیں ۔
صدر مملکت نے کہا کہ فلسطین ضرور آزاد ہو گا۔
واضح رہے کہ آج صدر ایران نے او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کے لئے ریاض روانہ ہونے سے پہلے کہا کہ یہ دورہ اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ سعودی بادشاہ کی دعوت پر انجام پا رہا ہے جو اس وقت اس تنظیم کے مرحلہ وار سربراہ ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ اس ہنگامی اجلاس کا محور فلسطین ہے۔ ایران نے اس ہنگامی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ ایک ماہ قبل کیا تھا، جو کسی نہ کسی وجہ سے تشکیل نہ پا سکا۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ غزہ میں جارح اسرائیل کے ہاتھوں جو کچھ ہو رہا ہے اگر یہ انسانیت کے خلاف جرم نہیں ہے تو پھر انسانیت کے خلاف جرم کا مصداق کیا ہے؟ امریکہ نے اپنے بیانات میں خود کہا ہے کہ وہ نہیں چاہتا کہ جنگ کا دائرہ مزید پھیلے اور ایران اور بعض دیکر ملکوں کو اس نے یہ پیغام بھی بھیجا ہے لیکن امریکیوں کی بات اور اس کے عمل میں مکمل تضاد ہے۔