مشرق وسطییمن

سعودی اتحاد میں شامل سوڈانی فوج کے ٹھکانے پر یمن کے میزائلی حملے

سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے فوجی مراکز پر یمن کے تازہ میزائلی حملوں میں درجنوں جارح فوجیوں کی ہلاکت کی خبر ہے۔

یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے ملک کے شمال مغربی صوبے حجہ میں واقع صحرائےمیدی میں جارح سعودی اتحاد سے وابستہ سوڈانی فوج کے ٹھکانوں پر زلزال ایک اور گراڈ میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ یمن کے المسیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ اس میزائلی حملے میں جارح سعودی اتحاد میں شامل سوڈان کے دسیوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے صوبہ عسیر میں بھی علب گذرگاہ کے قریب سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر زلزال ایک میزائل سے حملہ کیا ہے۔ اس میزائلی حملے میں بھی دسیوں جارح فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس تقریبا روزانہ سعودی عرب کے اندر فوجی ٹھکانوں پر حملے کرتی ہیں۔ یمنی فوج کے یہ حملے یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں کئے جا رہے ہیں۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے گذشتہ برسوں کے دوران کروڑوں ڈالر کے عوض سوڈان کے فوجیوں کو یمن میں جنگ کے لئے کرائے پر لیا ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب کی حکومتیں سوڈان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد اب سوڈان کی عبوری فوجی کونسل کے بھی سوڈانی فوجیوں کو کرائے پر لینے کے عوض رقم ادا کر رہی ہیں۔ سوڈان کی عبوری فوجی کونسل کے نائب سربراہ میجر جنرل محمد حمدان دقلو نے حال میں ہی کہا ہے کہ سوڈان کی عبوری فوجی کونسل سعودی عر ب کے ساتھ کھڑی ہے۔ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات ، امریکا اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو یمن پر اپنی وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا تھا جو چار سال سے زائد کا عرصہ گذرجانے کے بعد بدستور جاری ہیں۔ اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہوچکی ہیں۔ جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر ہوگئے ہیں اور اس یمنی عوام کو دواؤں اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی بنا پر لاکھوں یمنی بچے موت کے خطروں سے دوچار ہیں۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادی اپنی تمام تر وحشیانہ جارحیتوں کے باوجود یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button