حسن نصراللہلبنانمثالی شخصیات

سینچری ڈیل کبھی کامیاب نہیں ہو گی، سید حسن نصراللہ

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف امریکہ کا سینچری ڈیل منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم القدس کو ناکام کرنے کی کوششیں شکست سے دوچار ہو گئی ہیں۔

عالمی یوم قدس کے موقع پر بیروت کے علاقے ضاحیہ میں ایک اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے فلسطینی عوام کے خلاف امریکہ کے سینچری ڈیل منصوبے کی ناکامی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد بیت المقدس، غزہ اور جلاوطن فلسطینیوں کے حق میں اٹھنے والی ہر آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرنا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ دشمنوں کی جانب سے عالمی یوم القدس کو ناکام اور غیر موثر بنانے کی کوششیں بھی شکست سے دوچار ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے لئے عالمی یوم القدس کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور یکجہتی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ مزاحمتی بلاک ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ مضبوط ہوا ہے جبکہ اسرائیل پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہو گیا ہے، اسی وجہ سے اسے اپنی بقا کے لیے امریکہ اور اس کے بحری بیڑے کی ضرورت پڑ گئی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں ایک بڑی طاقت اور استقامت و مزاحمت کا محور ہے جو عراق و شام اور لبنان و فلسطین کی استقامتی تحریکوں کی حمایت کر رہا ہے اور اس کا موقف واضح اور ٹھوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ایران پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں تاکہ مزاحمتی تحریکوں کو نشانہ بنایا جائے لیکن دشمن کو اپنے مقاصد میں ناکامی کا منھ دیکھنا پڑے گا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے بڑی صراحت کے ساتھ کہا کہ اپنے دفاع کے لیے ہتھیار رکھنا ہمارا حق ہے اور اس سلسلے میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نہیں چاہتے کہ ایران اور خلیج فارس کے ممالک کے مابین اچھے تعلقات برقرار ہوں اسی لیے وہ خلیج فارس کی حکومتوں کو ایران سے خوفزدہ کر رہے ہیں جبکہ ایران اور دیگر ممالک کے خلاف اقتصادی جنگ بھی ٹرمپ کی ترجیحات میں شامل ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی جنگ کو ناکام قرار دیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ سعودی عرب طاقتور نہیں بلکہ کمزور ملک ہے کیونکہ اس نے اپنی بقا کے لیے امریکہ اور مغرب پر بھروسہ کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بھی چیک کریں
Close
Back to top button