عراقمثالی شخصیاتمشرق وسطی

عراق میں امریکا کے خلاف ملین مارچ

عراق میں نو ٹو امریکا ملین مارچ کی اپیل مقتدی صدر نے کی تھی جس کی عراق کی سبھی استقامتی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے حمایت کی تھی ۔عراق کے سبھی اہم شیعہ اور سنی سیاسی رہنماؤں اور استقامتی تنظیموں کے سربراہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ امریکا مخالف ملین مارچ میں بھر پور شرکت کرکے امریکا پر ثابت کردیں کہ اس کے مقابلے میں پوری عراقی قوم متحد ہے ۔مقتدی صدرکی نو ٹو امریکا ملین مارچ کی اپیل کی عراق کی سبھی سیاسی جماعتوں، پارلیمانی دھڑوں اور الحشد الشعبی، عصائب اہل حق اور حزب اللہ عراق سمیت سبھی استقامتی تنظیموں کی جانب سے حمایت اور عوام کی بھر پور شرکت نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ امریکی فوج کی غاصبانہ موجودگی کی مخالفت پر عراقی عوام میں اتفاق پایا جاتا ہے۔عراق میں نو ٹو امریکا ملین مارچ نے ثابت کردیا ہے کہ سردار محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اور محاذ استقامت کے آٹھ دیگر جانباز کمانڈروں کو شہید کرنے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اندازے کی غلطی ہوئی ہے۔وہ سمجھ رہے تھے کہ استقامتی محاذ کے اہم کمانڈروں جنرل قاسم سلیمانی اور جنرل ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی شہادت سے استقامتی محاذ کمزور ہوجائے گا اور عراقی عوام کے حوصلے پست ہوجائیں گے لیکن ان کے اس دہشت گردانہ اقدام کا نتیجہ الٹا نکلا ہے ۔نہ استقامتی محاذ کمزور ہوا اور نہ ہی عراقی عوام کے حوصلے پست ہوئے بلکہ اس کے برعکس استقامتی محاذ میں زیادہ یک جہتی اور استحکام آیا ہے اور عراقی عوام اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کو باہر نکالنے اور اپنے ملک کے اقتدار اعلی کے تحفظ پر زیادہ مصمم ہوئے ہیں۔مقتدی صدر کی اپیل پر انجام پانے والے نو ٹو امریکا ملین مارچ کا ایک اہم پیغام یہ بھی ہے کہ عراق کی سیاسی جماعتوں ، استقامتی تنظیموں اور عوام کو امریکا کی کسی بھی قسم کی سرپرستی منظور نہیں ہے اور وہ اپنے ملک کی ارضی سالمیت، خود مختاری اور اقتدار اعلی کے تحفظ کے لئے میدان عمل میں موجود ہیں۔امریکا نے مختلف عراقی تنظیموں اور جماعتوں میں اختلاف ڈالنے کی بہت کوشش کی تھی اور ایسا لگ رہا تھا کہ اس کی یہ سازش کسی حد تک کامیاب ہورہی ہے لیکن سرداران محاذ استقامت، جنرل قاسم سلیمانی اور جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت نے اس کی اس سازش کو نقش برآب کردیا اور عراقی تنظیمیں اور جماعتیں متحد ہوگئیں ۔اس دوران عراق کی عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے سربراہ صالح الفیاض نے اعلان کیا ہے کہ الحشد الشعبی سردار محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھ اپنے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت پر فخر محسوس کرتی ہے کہ وہ اپنے مجاہد ساتھیوں کے ہمراہ میدان جہاد میں موجود تھے اور درجہ شہادت پر فائز ہوئے ۔صالح الفیاض نے کہا کہ شہید ابو مہدی المہندس نے عراقی عوام کے دفاع میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا اور ان کی شہادت نے عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کو مزید سر بلند کردیا۔یاد رہے کہ عراق کی عوامی رضا کار فور س الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس تین جنوری کو بغداد ہوائی اڈے کے قریب پاسداران انقلاب کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھ اپنے آٹھ دیگر جانباز کمانڈروں کے ہمراہ دہشت گرد امریکی فوج کے فضائی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button