صیہونی حکومت کی دہشت گردی فلسطینی شہداء کی تعداد 4 ہو گئی
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ فلسطین میں غرب اردن کے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں پیش آیا جہاں صیہونی حکومت کے باوردی دہشت گردوں نے سینچری ڈیل کے خلاف اپنی نفرت و بیزاری کا اظہار کر رہے فلسطینیوں پر فائرنگ کر کے چار فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
ڈیل آف سینچری نام سے موسوم امریکی و صیہونی منصوبے کی رونمائی کے بعد فلسطینی نوجوانوں اور صیہونی دہشت گردوں میں ٹکراؤ شدت اختیار کر گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹھائیس جنوری کو صیہونی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کی موجودگی میں، فلسطینی مفادات کو خطرے میں ڈالنے والے ڈیل آف سینچری کی رونمائی کی تھی ۔بیت المقدس کو صیہونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا جانا، مغربی کنارے کا تیس فیصد حصہ اسرائیل کے سپرد کر دیا جانا، فلسطینی تارکین وطن سے وطن واپسی کا حق سلب کر لیا جانا اور استقامتی تنظیموں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنا اس امریکی و صیہونی منصوبے میں شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ تمام فلسطینی گروہوں نے اس ناپاک منصوبے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ فلسطینی گروہوں نے اس ناپاک منصوبے پر عملدرآمد کو روکنے کے لئے دو راستوں کا انتخاب کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ انیس سو تیرانوے میں ہونے والے اوسلو معاہدے کو منسوخ کر دیں گے جبکہ دوسری طرف سینچڑی ڈیل کے مقابلے میں متحد ہو کر استقامت و مزاحمت کی راہ اختیار کریں گے۔