مشرق وسطییمن

یمن: الحدیدہ میں فائربندی کی خلاف ورزی

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران الحدیدہ میں سعودی اتحاد کی جانب سے اکیاسی بار فائربندی کی خلاف ورزی کی گئی۔

یمن کی المسیرہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے جمعرات کی رات کہا ہے کہ سعودی اتحاد کے فوجیوں نے الحدیدہ کے مختلف علاقوں منجملہ حیس اور الشرف، محل الشیخ اور القلمہ نامی قصبوں اور دیاہتوں پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے بھی یمن کے مختلف علاقوں منجملہ صنعا، صعدہ اور حجہ نیز مآرب پر اکتالیس بار بمباری کی۔
اس ترجمان نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان الحدیدہ میں فائر بندی پر مسلسل کاربند ہیں اور نہایت صبر و تحمل سے کام لے رہے ہیں، کہا کہ الحدیدہ میں فائربندی کی خلاف ورزی سعودی اتحاد کی جانب سے جاری ہے اور سعودی اتحاد کے فوجی ہی الحدیدہ میں اقوام متحدہ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں۔
سوئیڈن کے امن مذاکرات میں طے پانے والے سمجھوتے کے مطابق الحدیدہ میں اٹھارہ دسمبر سے فائربندی پرعمل شروع کیا گیا ہے تاہم سعودی اتحاد کی جانب سے فائربندی پر عمل کے اعلان کے باوجود فائربندی کی مسلسل خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج سعودی اتحاد کی جاری جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل آمادہ ہے۔
انھوں نے یمن میں مزاحمتی قوتوں کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد کی جارحانہ کارروائیوں کے مقابلے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں کی منھ توڑ کارروائیاں قابل ستائش ہیں۔
الحدیدہ کے خدماتی امور کی کمیٹی کے سربراہ محمد سلیمان حلیسی نے بھی کہا ہے کہ الحدیدہ میں اسٹاک ہوم سمجھوتے کی بنیاد پر فائربندی کو کامیاب نہ بنا پانے کا ذمہ دار خود اقوام متحدہ ہے جو سلامتی کونسل کی قرارداد پر بھی عمل نہیں کروا پا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button