عراقمشرق وسطی

داعش کا مقابلہ کرنے کے لئے غیر ملکی فوج کی ضرورت نہیں: عراق

عراق کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحیی رسول نے بدھ کو المیادین ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا ہے کہ عراق میں داعش دہشت گرد عناصر موقع ملنے پر دہشت گردانہ کاروائی کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ عراق میں اس دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر کا صفایا کرنے کے لئے ان کے ملک کی فوج کو غیر ملکی فوجیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور داعش دہشت گرد عناصر کا مکمل صفایا کئے جانے تک اس تکفیری گروہ کے خلاف کاروائی مسلسل جاری رہے گی۔

یحیی رسول نے داعش دہشت گرد گروہ کا قلع قمع کرنے کے لئے حکومت شام کے ساتھ بھی عراق کے تعاون کی اطلاع دی۔

عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے اپنے ملک کے مختلف علاقوں میں داعش دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر کا صفایا کرنے کے لئے حال ہی میں ایک فوجی آپریشن شروع کیا ہے۔

دوسری جانب عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے شمالی عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کے انفارمیشن انچارج کو گرفتار کر لیا۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے ایک کاروائی کر کے صوبے صلاح الدین سے شمالی عراق میں دعش دہشت گرد گروہ کے انفارمیشن انچارج ایوب عدائی العانی کو گرفتار کر لیا۔

دریں اثنا عراق کے انٹیلی جینس ادارے نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ عراق کی سیکورٹی فورس نے چار صوبوں میں پانچ کاروائیاں انجام دے کر مشرقی صوبے الانبار میں داعش دہشت گرد گروہ کے سات کمانڈروں کو گرفتار کر لیا۔

اس رپورٹ کے مطابق عراقی سیکورٹی فورس نے صوبے صلاح الدین اور نینوا میں کاروائیاں انجام دیتے ہوئے داعش دہشت گرد گروہ کے دو خفیہ ٹھکانوں کا بھی پتہ لگایا ہے۔

عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے اعلان کے باوجود اس تکفیری گروہ کے کچھ عناصر مختلف علاقوں میں روپوش ہیں جو کبھی بھی دہشت گردانہ حملہ کر بیٹھتے ہیں۔

ایک اور خبر یہ ہے کہ عراق میں امریکی فوجی قافلے، شمال مشرقی شام میں واقع صوبوں الحسکہ اور دیرالزور میں داخل ہو گئے ہیں۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ کے یہ فوجی قافلے الولید نامی غیر قانونی گذرگاہ کو عبور کر کے شام میں داخل ہوئے ہیں۔

الحسکہ کے پریس ذرائع نے محمودیہ سے الولید جانے والے راستے میں امریکی فوج کی چھے گاڑیاں گذرنے کی اطلاع دی ہے۔

ان ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کی یہ فوجی گاڑیاں شام کے کرتشوک نامی تیل سے سرشار علاقے کی طرف بڑھتی ہوئی دیکھی گئی ہیں جبکہ شام کا یہ علاقہ امریکی فوجیوں کے قبضے میں ہے۔

امریکہ، عراق و شام کی سرحد پر التنف کے فوجی مرکز کا بھی کنٹرول اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے ہے جہاں اس نے فوجی کمپنیوں کے ٹھیکے داروں کو اس بہانے سے باقی رکھا ہے کہ دریائے فرات کے مشرق میں شام کے تیل اور گیس کے کنؤوں کو دہشت گردوں کا قبضہ نہ ہو جائے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button