خوشی ہے کہ شہید قاسم اور شہید ابو مہدی کے قاتل کو شکست ہوئی: نصر اللہ
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اپنے ایک حالیہ نشری خطاب میں آئندہ دوماہ کے دوران مکمل چوکسی برتے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اسرائیل حزب اللہ گٹھ جوڑ سے متعلق افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی افواہوں کا مقصد صیہونی غاصبوں اور بعض عرب ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لائے جانے کے عمل پر پردہ ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کے تعین کے لئے مذاکرات کی پیشکش کا بنیادی مقصد یہ ظاہر کرنا ہے حزب اللہ اسرائيل کے ساتھ بلاواسطہ مذاکرات کر رہی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ہم شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ سرحدوں کے تعین کئے جانے کے معاملے میں حزب اللہ کسی قسم کی مداخلت نہیں کرے گی کیونکہ یہ لبنانی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور دیگر استقامتی تنظیموں کا موقف اسرائیل کے حوالے سے بالکل واضح اور دو ٹوک ہے، حزب اللہ صیہونی حکومت کو غیرقانوی سمجھتی ہے کہ جس نے علاقے اور فلسطینوں کے حقوق غصب کر رکھے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ صہیونی حکومت لبنان کے ساتھ متنازعہ علاقے میں تیل اور گیس کے ذخائر کے درپے ہے، انہوں نے کہا کہ اگر صہیونیوں نے قدرتی ذخائر کے حصول میں لبنان کے سامنے روڑے اٹکانے کی کوشش کی تو پھر لبنانیوں کو اسے اس کام سے روکنا ہوگا اور ضرورت پڑنے پر اسرائیل کے مقابلے پر آنا ہوگا۔